مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر کی اعلی عدالت نے مصر کی طرف سے سعودی عرب کو دیئے گئے دو جزیروں تیران اور صنافیر کے معاہدے کو باطل قراردیتے ہوئے کہا کہ دونوں جزیرے مصر کی ملکیت ہیں مصری عدالت کے اس فیصلے سے سعودی عرب کو شدید دھچکا لگا ہے۔ مصری عدالت کا کہنا ہے کہ مذکورہ جزیروں پر سعودی عرب کی مالکیت کے ٹھوس اور قابل قبول شواہد موجود نہیں ہیں ۔ واضح رہے کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے 2016 میں مصر کے دو جزیرے تیران اور صنافیر سعودی عرب کے حوالے کردیئے تھے لیکن مصری عدالت نے اس معاہدے کو باطل قراردیدیا ہے۔ جسے سعودی عرب کے لئے شدید دھچکا تصور کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عرب ممالک پر اس کی آقائیت کا دور اب ختم ہوگيا ہے اب یمن جیسا غریب ملک بھی سعودی عرب کی چودھراہٹ کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں۔ یمنی عوام سعودی عرب کے ظالمانہ اور بہیمانہ اقدامات کے مقابلے میں استقامت اور پائداری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
مصر کی اعلی عدالت نے مصر کی طرف سے سعودی عرب کو دیئے گئے دو جزیروں تیران اور صنافیر کے معاہدے کو باطل قراردیتے ہوئے کہا کہ دونوں جزیرے مصر کی ملکیت ہیں مصری عدالت کے اس فیصلے سے سعودی عرب کو شدید دھچکا لگا ہے۔
News ID 1869773
آپ کا تبصرہ